Home » Canterbury Tales » Monk describes Herculeus -26

Monk describes Herculeus -26

سیمسن اور دلیلہ کی دل فگار حکایت کے بعد مونک نے دیومالائی کردار ، ہرکولیس کا عروج و زوال بیان کیا۔

-4- ہرکولیس:

مونک ہرکولیس کا ماجرا سنا رہا ہے ۔ ہرکولیس یا ہیراکلیس، یونانی دیومالا کا ایک خدائی صفات رکھنے والا ہیرو تھا۔ زیوس دیوتا کا بیٹا تھا ۔ اِسی زیوس کو رومی دیومالا میں مشتری دیوتا کہا جاتا ہے۔ ہیراکلیس اپنی بےپناہ طاقت اور بہادری کے لئے مشہور تھا ۔ ناقابلِ شکست اور شجاعت کی تصویر تھا۔ بچپن سے ہی بہادر اور نڈر تھا۔ اُس کی سوتیلی ماں ہیرا، جو کہ اُس کی پھوپھی بھی تھی، اُس سے سخت نفرت کرتی تھی۔ کیونکہ ہرکولیس ہر طرح تخت کے لئے موزوں وارث تھا اور اس طرح اُس کے اپنے بطن سے ہونے والی اولاد کی راہ میں رُکاوٹ تھا۔

بچپن میں ایک بار دیوی ہیرہ نے ہیراکلیس کو مروانے کی نیّت سے اُس کے پاس سانپ بھجوایا۔ ننھا ہیراکلیس نڈر تھا چنانچہ اُس نے اپنے ہاتھ سے سانپ کا گلا گھونٹ کر اُس کو ہلاک کردیا۔

The child Herakles strangling the snakes sent by Hera

The child Herakles strangling the snakes sent by Hera

Hercules is known for his many adventures, which are known as the “Twelve Labours,” but the list has variations. One traditional order of the labors is as follows:

-1- Slay the Nemean Lion.
-2- Slay the nine-headed Lernaean Hydra.
-3-Capture the Golden Hind of Artemis.
-4-Capture the Erymanthian Boar.
-5-Clean the Augean stables in a single day.
-6-Slay the Stymphalian Birds.
-7- Capture the Cretan Bull.
-8- Steal the Mares of Diomedes.
-9- Obtain the girdle of Hippolyta, Queen of the Amazons.
-10-Obtain the cattle of the monster Geryon.
-11-Steal the apples of the Hesperides.
-12-Capture and bring back Cerberus.
Hercules had a greater number of “deeds on the side” (parerga) that have been popular subjects for art.

Heracles' first task was to kill an invulnerable lion who had been terrorizing the city of Nemea. Conventional weapons were useless, so Heracles just choked

Heracles’ first task was to kill an invulnerable lion who had been terrorizing the city of Nemea. Conventional weapons were useless, so Heracles just choked

بادشاہ ‘یوری تھس’ کے احکامات بجا لاتے ہوئے ، ہرکولیس نے بہت سے کارنامے انجام دیئے۔ لا تعداد بلاؤں اور درندوں کو ہلاک کیا۔ اپنی عوام کو کئی آدم خوروں سے نجات دلائی۔ نیمیا کی وادی کا خوفناک شیر ہلاک کیا۔ لرنا ، کا نو سروں والا اژدہا مارا۔آرمیٹس کے پانچ سنہرے ہرن تلاش کئے۔ ایک جاں لیوا معرکے کے بعد ایری ما تھوس پہاڑی کا خونخوار خنزیر ہلاک کیا۔

Capturing the Erymanthian Boar

Capturing the Erymanthian Boar


Cerberus guarding the entrance to the Royal Institute of Technology in Stockholm

Cerberus guarding the entrance to the Royal Institute of Technology in Stockholm

آدم خور سٹم فالِن پرندہ ہلاک کیا ۔ بحیئرہءروم میں یونان کے سب سے بڑے جزیرے کریٹ کا تین دھڑوں والا بیل قابو کیا۔ڈیومیڈس دیوتا کے چار خونخوار سپاہی ہلاک کئے۔ ایمیزون کی ملکہ ہپولیٹا کا کمربند لینے بھیجا گیا جہاں ایک خونریز معرکے میں فتح حاصل کی۔ ایری تھیا کے دیو ، گیرین کے قبضے سے مویشی آزاد کروائے۔ لیبیا کے شہر بن غازی کے مقام پر ایک مشہور باغ تھا جس کو، ہیس پیرا ڈیس کا باغ کہا جا تا تھا ، وہاں سے امر کردینے والے سنہرے سیب لینے بھیجا گیا جہاں بہت سی مہمات سر کرنے کے بعد وہ کامیاب لَوٹا۔ بہت سے مشکل مراحل طے کرکے کتّے کے تین سر والی ایک بلا ، سربروس کو بڑی بہادری سے ہلاک کیا۔

800px-Hercules_capturing_Cerberus
790px-Herakles_Kerberos_Eurystheus_Louvre_E701
800px-Horse-head_amphora_Staatliche_Antikensammlungen_1362_side_A

ہرکولیس کے موضوع پر بےتحاشا کارٹون اور فلمیں بن چکی ہیں۔ پہلے ویڈیو گیمز اور اب کمپیوٹر گیمز میں ہرکو لیس کے معرکوں پر مبنی گیمز بچوں میں بہت مقبول ہیں ۔ عام طور پہ ان گیمز میں ہرکولیس کو کچھ ایسے ہی معرکے سر کرنے ہوتے ہیں جن کے مطابق پوائنٹس ملتے ہیں۔ اِن فلموں اور گیمز کی بدولت یونانی دیومالائی ہیرو ہرکولیس اور اُس کے معرکوں کے کردار بچوں کے لئے ہرگز اجنبی نہیں ہیں۔ اِن کمپیوٹر گیمز میں بیک گراؤنڈ موسیقی میں اس بات کا خیال رکھا گیا ہے کہ بچوں کو دیومالائی ماحول محسوس ہو اور وہ بھرپور لطف اٹھا سکیں۔

Hercules_soundtrack_cover

Hercules_(1997_film)_poster

Hercules_(1997_film)_poster


legend-labours_heracles

ہرکولیس نامی تھری ڈی فلم میں 12 سو قبل مسیح قدیم یونان میں موجود ایسے ظالم آمر بادشاہ کی حکومت کا زمانہ دِکھایا گیا ہے جس کا تختہ اْلٹنے ایک بہادر جنگجو “ہرکیولس” میدان میں اْتر آتا ہے۔

Hercules-The Legend Begins poster
Hercules_GooglePlus_Cover_v1
425px-Hercules_Comic_Cover

ہرکولیس کے انجام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، مونک نے اُس کی بےبسی کی موت کا ذکر کیا۔ ہرکولیس کے ہمراہ ایک انسانی سر اور گھوڑے کے دھڑ والی ایک مخلوق ہوا کرتی تھی جس کا نام نسوس تھا۔ ایک بار ہرکولیس اپنی “اکلوتی” بیوی ، دیانیرا کے ساتھ دریا عبور کررہا تھا۔ دیانیرا جب نسوس پر سوار ہوکر دریا کے پار پہنچی تو نسوس کا دل اُس پر آگیا ۔ ہرکولیس ابھی دریا کے دوسری جانب تھا کہ نسوس نے دیانیرا کو زبردستی اپنے ساتھ بھگا لے جانے کی کوشش کی ۔ ہرکولیس نے دریا پار سے ہی یہ معاملہ دیکھا اور ایک زہریلا تیر نسوس پر چلا دیا۔

A Painting showing Hercules-Deianeira-and-the-centaur-Nessus

A Painting showing Hercules-Deianeira-and-the-centaur-Nessus


A Statue of Deianeira and Nessus

A Statue of Deianeira and Nessus


دیانیرا اور نسوس

دیانیرا اور نسوس

مرتے مرتے نسوس نے دیانیرا کو کہا . . . ہرکولیس کی محبت بےمثل ہے اور اگر دیانیرا چاہتی ہے کہ ہرکولیس ہمیشہ اُس سے وفادار رہے تو اُسے نسوس کے دل سے نکلتا ہوا خون لے کر ہرکولیس کی قمیض پر لگانا ہوگا ۔ جب ہرکولیس وہ قمیض پہنے گا تو ہمیشہ کے لئے اُس کا ہو جائے گا ۔

ہمیشہ کی طرح ، مرد کی چاہت اور التفات کی خواہش میں دیوانی، عورت نے نسوس کا خون محفوظ کرلیا۔ اور جب ہرکولیس کو ایک دوسری عورت آیولا کی جانب راغب دیکھا تو نسوس کی بات پر عمل کیا ۔ ہرکولیس کے ملازم لیاچس نے نسوس کے خون سے آلودہ قمیض ہرکولیس کو لادی۔ نسوس جانتا تھا کہ اُس کے خون میں ایسی تاثیر ہے کہ وہ انسانی جسم کو جلا سکتا ہے۔ چنانچہ وہ قمیض پہن کر ہرکولیس کے تن بدن میں آگ بھڑکنے لگی۔

 Lichas bringing the garment of Nessus to Hercules


Lichas bringing the garment of Nessus to Hercules


death-heracles

ہرکولیس اس چال کو سمجھ گیا اور کسی کی چالاکی کا شکار ہو کر سسک کر مرنے کی بجائے اُس نے آگ میں کود کر موت کو گلے لگا لیا ۔ دیانیرا نے ہرکولیس کے غم میں خود کشی کرلی۔

Deianera

مونک نے ہرکولیئس کے انجام کو 50سطور میں بیان کیا کہ جب ایک طاقتور دیوتا ہرکولیئس کا زوال آیا تو اپنے دشمن کی بھیجی ہوئی زہر آلود قمیض پہن کر شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔ قسمت نے یاوری نہ کی اور اپنے ہی ہاتھوں قمیض پہن کر موت سے ہمکنار ہوا۔

Throughout all earth’s wide realms his honour ran,
What of his strength and his high chivalry,
And every kingdom went he out to see.
He was so strong no man could hinder him

Statue of Hercules at the Hofburg Palace in Vienna

Statue of Hercules at the Hofburg Palace in Vienna

7 thoughts on “Monk describes Herculeus -26

  1. Pingback: The End of Monk’s Tale – 40 | SarwatAJ- ثروت ع ج

Leave a comment