Home » Canterbury Tales » The Monk’s Tale Proceeds – 24

The Monk’s Tale Proceeds – 24

مونک کہانی سُنا رہا ہے جو متعدد نامور شخصیات کے احوالِ زندگی پر مشتمل ہے ۔ لوسیفر کے بعد . . . مونک نے کہانی آگے بڑھائی۔

کرّہ ارض پر پہلے انسان کی تخلیق کا تذکرہ میڈیول ادب کا ایک مرغوب موضوع تھا۔ قریب قریب تمام مشہور شاعروں اور ادیبوں نے تخلیقِ آدم و حوّا اور اُن کے بہشت سے نکالے جانے کے موضوع پر اپنا قلم اُٹھایا اور بائبل کے اِس موضوع کو باعثِ برکت سمجھتے ہوئے اپنی کاوشیں اِس پر صَرف کیں۔

مِلٹن کی “پیراڈائز لوسٹ” Paradise Lost پوری طرح اِسی موضوع کا احاطہ کرتی ہے ۔ ایڈمAdam ، ایوEve اور لوسیفرLucifer نمایاں کردار ہیں۔ ملٹن، اپنی عمر کے آخری حصے میں ، ادب کے کسی نمایاں اور اہم موضوع پر بڑا کام کرنا چاہتا تھا ، بہت سوچ بچار کے بعد اُس نے بائبل سے آدم ، حوّا اور لوسیفر پہ ایک ضخیم نظم تصنیف کی جو کئی جِلدوں پر مشتمل ہے ۔

-2- آدم :

یہ نام ایسا ہے جس میں زیادہ بحث کی بجائے اُنہی الفاظ پر اکتفا کیا ہے جو مونک نے استعمال کیے۔ آدم کی تخلیق بنیادی گناہ کے ذریعے نہیں ہوئی تھی بلکہ اُس کو خداوند نے خود تخلیق کیا تھا ۔ لیکن اپنی بھول اور نافرمانی کے ہاتھوں وہ بہشت سے محروم ہوا اور اپنی ہم جنس کے ہمراہ جنت سے نکالا گیا۔

Adam and Eve, stained glass work in a church

Adam and Eve, stained glass work in a church

آدم کا موضوع، ہر دور کے مصوّروں کے لئے بہت. . بلکہ بہت ہی زیادہ توجہ کا مرکز بنا رہا ۔ اور تقریباََ سبھی نے کینوس پہ اس بات کو ثابت کرنے کی کوشش کی . . . اُس زمانے میں کپڑے کی صنعت . . .نہیں تھی ، نہ ہی ایسا کوئی خیال تھا۔ مونک اپنی کہانی میں بائبل کے کرداروں سے متعلق ذکر کر رہا ہے جو اُس کے منصب کا عین تقاضا ہے ۔

Tht Expulsion of Adam and Eve by Benjamin West

Tht Expulsion of Adam and Eve by Benjamin West

One thought on “The Monk’s Tale Proceeds – 24

  1. Pingback: The End of Monk’s Tale – 40 | SarwatAJ- ثروت ع ج

Leave a comment